حسد کسی سے نہ رنج و ملال رکھتے ہیں
حسد کسی سے نہ رنج و ملال رکھتے ہیں
ہم اپنی ذات عدیم المثال رکھتے ہیں
کسی کے عیب پہ ٹکتی نہیں ہماری نگاہ
نظر میں حسن تو دل میں جمال رکھتے ہیں
ہماری بات کسی کو گراں نہ ہو جائے
کہیں پہ بولیں تو اس کا خیال رکھتے ہیں
حضور یار بھلا کیسے عرض حال کریں
ہم ایسی تاب نہ ایسی مجال رکھتے ہیں
اسے ابھرنے کا موقع کبھی نہیں دیتے
وگرنہ ورثے میں ہم بھی جلال رکھتے ہیں
یہ اور بات کہ انجانے لغزشیں ہو جائیں
مگر شعور حرام و حلال رکھتے ہیں
صلہ وفاؤں کا کیوں بے وفائی ہوتا ہے
تمہارے سامنے ہم یہ سوال رکھتے ہیں
اچھل کے چلتے نہیں اور رینگتے بھی نہیں
ہمیشہ چال میں ہم اعتدال رکھتے ہیں
ہمارے چہرے کو ہر ایک پڑھ نہیں سکتا
ہم اپنے آپ میں یہ بھی کمال رکھتے ہیں
وہ جس نے چھینی متاع حیات اے ببیاکؔ
ہم اس سے بھی تو تعلق بحال رکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.