Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسد کسی سے نہ رنج و ملال رکھتے ہیں

شان حیدر بیباک امروہوی

حسد کسی سے نہ رنج و ملال رکھتے ہیں

شان حیدر بیباک امروہوی

MORE BYشان حیدر بیباک امروہوی

    حسد کسی سے نہ رنج و ملال رکھتے ہیں

    ہم اپنی ذات عدیم المثال رکھتے ہیں

    کسی کے عیب پہ ٹکتی نہیں ہماری نگاہ

    نظر میں حسن تو دل میں جمال رکھتے ہیں

    ہماری بات کسی کو گراں نہ ہو جائے

    کہیں پہ بولیں تو اس کا خیال رکھتے ہیں

    حضور یار بھلا کیسے عرض حال کریں

    ہم ایسی تاب نہ ایسی مجال رکھتے ہیں

    اسے ابھرنے کا موقع کبھی نہیں دیتے

    وگرنہ ورثے میں ہم بھی جلال رکھتے ہیں

    یہ اور بات کہ انجانے لغزشیں ہو جائیں

    مگر شعور حرام و حلال رکھتے ہیں

    صلہ وفاؤں کا کیوں بے وفائی ہوتا ہے

    تمہارے سامنے ہم یہ سوال رکھتے ہیں

    اچھل کے چلتے نہیں اور رینگتے بھی نہیں

    ہمیشہ چال میں ہم اعتدال رکھتے ہیں

    ہمارے چہرے کو ہر ایک پڑھ نہیں سکتا

    ہم اپنے آپ میں یہ بھی کمال رکھتے ہیں

    وہ جس نے چھینی متاع حیات اے ببیاکؔ

    ہم اس سے بھی تو تعلق بحال رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے