Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسین ہے تو رہے صبح تیری پر نہیں کر

احمد صغیر

حسین ہے تو رہے صبح تیری پر نہیں کر

احمد صغیر

MORE BYاحمد صغیر

    حسین ہے تو رہے صبح تیری پر نہیں کر

    میں شب پرست ہوں مجھ پر ابھی سحر نہیں کر

    جو راہ میں نے چنی ہے کہیں نہیں جاتی

    امید ناز مجھے اپنا ہم سفر نہیں کر

    تماش بیں مرے ہونے کے منحرف ہو جائیں

    اب اس قدر بھی کہانی کو مختصر نہیں کر

    تو چاندنی کے ترنم سے کھلنے والا بدن

    میں بے چراغ ٹھکانا ہوں مجھ کو گھر نہیں کر

    ابھی گمان کئی مرحلوں سے گزرے گا

    اے بد دعائے تذبذب دلاں اثر نہیں کر

    یہ بڑھتے سائے شکاری ہیں میرے سورج کے

    خدایا شام اب اتنی بھی معتبر نہیں کر

    دریچے ہیں کوئی آنکھیں خدائی دنیا کی

    انہیں سے ہو کے گزر اور کوئی در نہیں کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے