Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسین ہے یک و دوجے کے انتخاب کا رنگ

محور سرسوی

حسین ہے یک و دوجے کے انتخاب کا رنگ

محور سرسوی

MORE BYمحور سرسوی

    حسین ہے یک و دوجے کے انتخاب کا رنگ

    مجھے پسند ہو تم اور تمہیں گلاب کا رنگ

    حدود ضبط سے آگے نکل نہ جاؤں کہیں

    عیاں ہے چاک گریبان سے شباب کا رنگ

    عجب نہیں مرے احباب ہوں مرے قاتل

    کہ سرخ سرخ دکھائی دیا ہے آب کا رنگ

    خیال آیا مجھے قہقہے لگاتے ہوئے

    اتر نہ جائے طبیعت سے اضطراب کا رنگ

    نگاہیں آتش وحشت سے جلنے والی ہیں

    جما ہوا ہے خرد پر گزشتہ خواب کا رنگ

    زمانے گریہ کناں ہوں مرے مصائب پر

    سیاہ رکھا گیا یوں مری کتاب کا رنگ

    شب وصال مری ذات پر یہ راز کھلا

    چڑھا تھا موم کے پیکر پہ آفتاب کا رنگ

    اداسی رنج و الم درد و بے کسی اور غم

    کسی بھی رنگ میں ڈھل جائے گا عذاب کا رنگ

    جناب قیس کی در بدریوں نے بخشا ہے

    ہمارے عشق و محبت کو انقلاب کا رنگ

    کھڑے ہیں ہوش میں رندان مے کدہ محورؔ

    نشے میں مست ہے ساقی تری شراب کا رنگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے