Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسیں ہیں کس قدر منظر میں خود کو بھول جاتا ہوں

ارپت شرما ارپت

حسیں ہیں کس قدر منظر میں خود کو بھول جاتا ہوں

ارپت شرما ارپت

MORE BYارپت شرما ارپت

    حسیں ہیں کس قدر منظر میں خود کو بھول جاتا ہوں

    تمہارے شہر میں آ کر میں خود کو بھول جاتا ہوں

    نہیں رہتا ذرا بھی ہوش مجھ کو آنے جانے کا

    تمہارے پاس میں آ کر میں خود کو بھول جاتا ہوں

    میں کیا ہوں کون ہوں رہتی نہیں کچھ بھی خبر مجھ کو

    تمہاری یاد میں اکثر میں خود کو بھول جاتا ہوں

    مرا سونا بھی کیا ہے جاگنا کیا انتظار شب

    پڑا رہتا ہے یہ بستر میں خود کو بھول جاتا ہوں

    یہ میرا جسم میری روح اس کو سونپ دی میں نے

    کوئی تو ہے مرے اندر میں خود کو بھول جاتا ہوں

    عجب سی خود فراموشی ہے مجھ پر رات دن طاری

    مرے اے دوست پڑھ منتر میں خود کو بھول جاتا ہوں

    نہ میں دیوانہ فرزانہ نہ میں پروانہ اے ارپتؔ

    تعجب ہے مجھے کیونکر میں خود کو بھول جاتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے