حسین ہوں گے بہت آپ سا کدھر کوئی ہے
حسین ہوں گے بہت آپ سا کدھر کوئی ہے
ہمیں دکھائی تو دے شہر میں اگر کوئی ہے
تمہارے جیسی تو صورت نہیں بنائی گئی
ہمارے جیسی بھی کہہ دو اگر نظر کوئی ہے
اب ایسا وقت ہے جس میں کوئی کسی کا نہیں
ہمارے واسطے لاہور میں مگر کوئی ہے
کسی کا ڈھونڈھنا تنہائی اتنے لوگوں میں
کسی کا چیخ کے کہنا وہ اپنے گھر کوئی ہے
کچھ ایسا قحط پڑا ہے جہاں میں پھولوں کا
کسی بیاض میں رخ پر نہ شاخ پر کوئی ہے
گھروں میں اور مکانوں میں فرق ہوتا ہے
اسے مکان ہی کہیے میاں یہ گھر کوئی ہے
نہ جانے ایسے تعلق کا کیا بنے گا دوست
اسے ہے خوف کسی کا نہ مجھ کو ڈر کوئی ہے
عجیب صورت احوال ہے کہ اب انجمؔ
تمام دن کوئی نئیں اور رات بھر کوئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.