حسین اتنا لگا ہم پہ مفلسی کا لباس
حسین اتنا لگا ہم پہ مفلسی کا لباس
کہ پھر بنا ہی لیا اس کو زندگی کا لباس
ہمارے ناپ کے ملتے ہیں غم کے پیراہن
ہمارے ناپ کا ملتا نہیں خوشی کا لباس
یہ کتنا تنگ زمانے نے کر دیا اس کو
چڑھائے چڑھتا نہیں تن پہ عاشقی کا لباس
اجالے دن میں بناتے ہیں تیرگی کی قبا
اندھیرے رات کو سلتے ہیں روشنی کا لباس
نہ ضبط کی گئی ہستی کی ہم سے پامالی
اتار پھینک دیا ہم نے نوکری کا لباس
میں فاقہ مستوں کی زینت ہوں مفلسوں کا امیر
میں پھٹنے دوں گا نہیں تن پہ تشنگی کا لباس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.