Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسیں جبیں پہ مرے ہونٹ تھرتھرانے لگے

دانش عزیز

حسیں جبیں پہ مرے ہونٹ تھرتھرانے لگے

دانش عزیز

MORE BYدانش عزیز

    حسیں جبیں پہ مرے ہونٹ تھرتھرانے لگے

    پھر اس کے بعد مرے ہوش کب ٹھکانے لگے

    میں ریت پر بھی تراشوں جو خال و خد اس کے

    ستارے پردہ کریں چاند منہ چھپانے لگے

    یہ آبشار یہ بادل یہ جھیل کا پانی

    اسے سنورنے کو سب آئنہ دکھانے لگے

    کبھی جو چھیڑا کسی نے بھی تذکرہ ان کا

    شجر خمیدہ ہوئے پھول مسکرانے لگے

    انہوں نے پوچھا نہ اس کی کوئی ضرورت تھی

    ہم اپنا حال دل مضطرب سنانے لگے

    مرے لبوں نے فقط نام ہی لیا اس کا

    پرند اس کی گلی شہر تک بتانے لگے

    میں اس کے پاس جو بیٹھوں الجھ پڑے خوشبو

    چراغ گھورے مجھے اور تلملانے لگے

    وہ دور آخری کرسی پہ بیٹھے بیٹھے مجھے

    دلاسا دینے لگے حوصلہ بڑھانے لگے

    یہ جان کر کہ ترا بت پڑا ہے مندر میں

    خدا پرست وہاں گھنٹیاں بجانے لگے

    میں اس کے شہر سے آیا ہوں جان کر اتنا

    تمام لوگ مرے راستے سجانے لگے

    جہاں بسیرا کیا پنچھیوں نے تیرے لیے

    ہمیں وہ گھونسلے پیروں کے آستانے لگے

    یہ حسن ایک ہی ساعت میں بن گیا تھا میاں

    خدا کو عشق بنانے میں کچھ زمانے لگے

    خمار دیکھا جو آنکھوں میں نیند کا دانشؔ

    زمیں پہ آ کے فرشتے اسے سلانے لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے