حسین رات کا منظر دکھائی دیتا ہے
حسین رات کا منظر دکھائی دیتا ہے
ہر اک چراغ سخنور دکھائی دیتا ہے
یہ ٹمٹماتے ہوئے جگنوؤں کا اک حلقہ
کئی ستاروں سے بہتر دکھائی دیتا ہے
یہ کس کے لمس نے مدہوش کر دیا اس کو
سرور یافتہ ساغر دکھائی دیتا ہے
جہاں سے ذرہ برابر بھی کچھ نہیں دکھتا
وہاں سے صاف ترا گھر دکھائی دیتا ہے
اسی کو دیر تلک دیکھنے کی حسرت ہے
وہ ایک چہرہ جو پل بھر دکھائی دیتا ہے
ہمارا عشق ہے مقبولیت کی منزل پر
کسی کے ہاتھ میں پتھر دکھائی دیتا ہے
یہ کس مقام پے لے آیا الفتوں کا جنون
شکستہ دل بھی سبک سر دکھائی دیتا ہے
اک انتظار میں غرقاب ہو چکا ہانیؔ
زمانے بھر کو شناور دکھائی دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.