حسین راتیں ادھار لے کر جمیل منظر کے خواب دیکھے
حسین راتیں ادھار لے کر جمیل منظر کے خواب دیکھے
ضعیف صورت پرانے نوکر نے اپنے افسر کے خواب دیکھے
مربعوں میں مکاں بنایا تو وحشتوں نے کرائے ایکڑ
کنال مرلوں میں ایسے سمٹے کہ انچوں میں گھر کے خواب دیکھے
تمہاری دنیا میں زندگی کی ہر اک ضرورت ہی بک رہی ہے
دکاں سے پانی خرید لائے تو حوض کوثر کے خواب دیکھے
جو خوں پسینہ بہا کے اپنا کڑکتے نوٹوں کی خوشبو سونگھے
اسے تو فرصت نہیں ہے صاحب کہ مشک و عنبر کے خواب دیکھے
تمام دنیا کے باسیوں کے دماغ زنجیروں میں جکڑ کے
پکارے آقا کہ ایک مالک کو حق ہے نوکر کے خواب دیکھے
وہ جب بھی چاہے کہ اپنی مرضی سے ساری دنیا کے رنگ بدلے
بدل کے چشمہ لگا کے دیکھے جہان دیگر کے خواب دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.