حسیں سراپا جمال آنکھیں
حسیں سراپا جمال آنکھیں
نشان بدر و ہلال آنکھیں
دلوں کا صبر و قرار لوٹیں
ہلال ابرو غزال آنکھیں
وہ شوخ مخمور اور چنچل
وہ سادگی کی مثال آنکھیں
یہ سوئے فتنے جگا رہی ہیں
ذرا تو اپنی سنبھال آنکھیں
نہیں دو عالم میں مثل جن کی
وہ دو عدیم المثال آنکھیں
جواب جس کا نہ تھا نہ ہوگا
کچھ ایسا دل کش سوال آنکھیں
قریب سے بھی قریب تر ہیں
ہوں جیسے کوئی خیال آنکھیں
لکھے بھی سعدیؔ تو کیا لکھے اب
ہیں جب مجسم کمال آنکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.