Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسرت بھی آرزو بھی ہے دل میں تمہیں نہیں

فضل حسین صابر

حسرت بھی آرزو بھی ہے دل میں تمہیں نہیں

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    حسرت بھی آرزو بھی ہے دل میں تمہیں نہیں

    سب کچھ ہے اس مکان میں لیکن مکیں نہیں

    دعویٰ عبث ہے تم کو کہ مجھ سا حسیں نہیں

    دنیا میں حسن والے ہیں لاکھوں تمہیں نہیں

    ہم ان کے جور‌ و ظلم سے بچ کر رہیں کہاں

    کس جا یہ آسمان نہیں یہ زمیں نہیں

    ان کا ٹھکانہ ان کا پتا کوئی جانے کیا

    وہ ہیں تو سب جگہ ہیں نہیں تو کہیں نہیں

    ہے آسمان پر نہ زمیں پر تری مثال

    یکتا ہے تو غرض ترا ثانی کہیں نہیں

    اے نالۂ رسا ہو ذرا اور بھی بلند

    ہے پاس دور اب فلک ہفت میں نہیں

    پتھر پڑیں نصیب میں مجھ بد نصیب کے

    اس بت کے سنگ در پہ جو تیری جبیں نہیں

    کیوں آئنے میں کون ہے کس کا جواب ہے

    تم تو یہ کہہ رہے تجھے کہ مجھ سا حسیں نہیں

    میں جاؤں کعبہ چھوڑ کے بت خانہ کیا ضرور

    زاہد ہے اس کا جلوہ یہاں بھی وہیں نہیں

    نالہ کناں ہے ابر تو گریہ کناں ہے ابر

    فرقت میں تیری کس کا دل اندوہ گیں نہیں

    جاتے رہے جوانی کے ساتھ اپنے سارے جوش

    صابرؔ وہ ولولے وہ امنگیں رہیں نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے