حسرت عہد وفا باقی ہے
حسرت عہد وفا باقی ہے
تیری آنکھوں میں حیا باقی ہے
بات میں کہنہ روایات کا لطف
ہاتھ پر رنگ حنا باقی ہے
ابھی حاصل نہیں ظالم کو دوام
ابھی دنیا میں خدا باقی ہے
بجھ گیا گر کے خنک آب میں چاند
سطح دریا پہ صدا باقی ہے
گوپیاں ہی کسی گوکل میں نہیں
بنسیوں میں تو نوا باقی ہے
پاؤں کے نیچے سرکتی ہوئی خاک
سر میں مسند کی ہوا باقی ہے
بیچ میں رات، بچن، بیتے ملن
اوٹ میں جلتا دیا باقی ہے
دیکھ یہ چاند ندی پھول نہ جا
رت میں رس شب میں نشہ باقی ہے
- کتاب : naquush (Pg. 292)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.