Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسرت دل یوں نکالی جائے گی

بشن دیال شاد دہلوی

حسرت دل یوں نکالی جائے گی

بشن دیال شاد دہلوی

MORE BYبشن دیال شاد دہلوی

    حسرت دل یوں نکالی جائے گی

    آرزو میں جان ڈالی جائے گی

    آبرو جب برملا لی جائے گی

    اک نظر بھر کے چرا لی جائے گی

    آخری خواہش بھی ٹالی جائے گی

    تیغ کیا ان سے سنبھالی جائے گی

    ناز سے دنیا کما لی جائے گی

    ہاتھ پر سرسوں جما لی جائے گی

    رہن گلشن ہو چلا ذوق نہاں

    اب نظر سانچے میں ڈھالی جائے گی

    کیا خبر تھی عشق کی تعمیر میں

    درد کی بنیاد ڈالی جائے گی

    یہ تو ظاہر تھا کہ بزم حسن میں

    عشق کی پگڑی اچھالی جائے گی

    ان کو اپنے بالمقابل دیکھ کر

    بے خودی کیسے سنبھالی جائے گی

    دشمنی کے ذکر پر مائل ہیں وہ

    دوستی کی بات ٹالی جائے گی

    بزم الفت کی نظر میں خار ہوں

    بد نگاہی مجھ پہ ڈھالی جائے گی

    شادؔ رہتے کٹ گئی ہے زندگی

    نبھ سکے گی جو نبھا لی جائے گی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے