Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسرت جلوۂ دیدار لیے پھرتی ہے

حیدر علی آتش

حسرت جلوۂ دیدار لیے پھرتی ہے

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    حسرت جلوۂ دیدار لیے پھرتی ہے

    پیش روزن پس دیوار لیے پھرتی ہے

    اس مشقت سے اسے خاک نہ ہوگا حاصل

    جان عبث جسم کی بیکار لیے پھرتی ہے

    دیکھنے دیتی نہیں اس کو مجھے بے ہوشی

    ساتھ کیا اپنے یہ دیوار لیے پھرتی ہے

    کسی فاسق کے تو منہ کو نہ کرے گی کالا

    کیوں سیاہی یہ شب تار لیے پھرتی ہے

    تو نکلتا نہیں شمشیر بکف اے قاتل

    موت میرے لیے تلوار لیے پھرتی ہے

    مال مفلس مجھے سمجھا ہے جنوں نے شاید

    وحشت دل سر بازار لیے پھرتی ہے

    کعبہ و دیر میں وہ خانہ برانداز کہاں

    گردش کافر و دیں دار لیے پھرتی ہے

    رنج لکھا ہے نصیبوں میں مرے راحت سے

    خواب میں بھی ہوس یار لیے پھرتی ہے

    چال میں اس کی سراپا ہے کسی کی تقلید

    کبک کو یار کی رفتار لیے پھرتی ہے

    در یار آئے ٹھکانے لگے مٹی میری

    دوش پر اپنے صبا بار لیے پھرتی ہے

    ہنستے ہیں دیکھ کے مجنوں کو گل صحرائی

    پا برہنہ طلب خار لیے پھرتی ہے

    سایہ سا حسن کے ہمراہ ہے عشق بے باک

    ساتھ یہ جنس خریدار لیے پھرتی ہے

    کسی صورت سے نہیں جاں کو فرار اے آتشؔ

    تپش دل مجھے لاچار لیے پھرتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے