حسرت سکۂ بخیل نہ کر
حسرت سکۂ بخیل نہ کر
اپنے کشکول کو ذلیل نہ کر
کچھ نہ بولیں گے مدعی کے خلاف
دوستوں کو کبھی وکیل نہ کر
بحث جاری رہے تو بہتر ہے
میرے دعوے کو بے دلیل نہ کر
میں فراست گزیدگی کا شکار
مجھ کو فرزانہ و عقیل نہ کر
ہاتھ اونچا رہے کشادہ رہے
جیب کو کیسۂ بخیل نہ کر
کوئی حد ہے تری ضرورت کی
زندگی یوں مجھے ذلیل نہ کر
رمزؔ قید حیات جھیل ابھی
اتنی عجلت مرے خلیل نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.