حسرت سے قمر تکتا تھا خورشید مبیں تھا
حسرت سے قمر تکتا تھا خورشید مبیں تھا
اک شخص یہاں اتنا حسیں اتنا حسیں تھا
جو شخص مرے ہاتھ میں تھا سات برس تک
افسوس وہ ہاتھوں کی لکیروں میں نہیں تھا
آہا وہ مرا شعلہ بدن اس کی وہ بانہیں
اف میرا مقدر کہ میں اک وقت کہیں تھا
اک خوشبو نے موسم نے ہوا نے مجھے بولا
تو آتا ذرا پہلے کہ وہ شخص یہیں تھا
اک رنگ کا موسم ہی رہا کرتا تھا صابرؔ
جب آسماں تھا اس کا میں وہ میری زمیں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.