Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسرتیں دبتی ہیں ان کے ہی اشارے دیکھ کر

حقی حزیں

حسرتیں دبتی ہیں ان کے ہی اشارے دیکھ کر

حقی حزیں

MORE BYحقی حزیں

    حسرتیں دبتی ہیں ان کے ہی اشارے دیکھ کر

    رخ بدل جاتا ہے موجوں کا کنارے دیکھ کر

    ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا ہے بہت

    شام غم روشن نظر آئی ستارے دیکھ کر

    کیا کہیں کس کس حقیقت کی وضاحت ہو گئی

    اس نظر کے چند مبہم سے اشارے دیکھ کر

    دل نے جو کچھ تھا سپرد سوز الفت کر دیا

    اپنی جانب آتش غم کے شرارے دیکھ کر

    ان کی محفل ان کے جلوے ان کے الطاف و کرم

    اور کیا دیکھیں گی آنکھیں یہ نظارے دیکھ کر

    ہم جو کہتے تھے کہ دنیا میں ہمیں ہیں غم نصیب

    رو دئے اپنے سوا کچھ غم کے مارے دیکھ کر

    اپنا اک ٹوٹا سہارا یاد آتا ہے حزیںؔ

    مختلف عنواں سے دنیا کے سہارے دیکھ کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے