Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسرتیں خاموش ہیں اجڑے مزاروں کی طرح

بلبیر راٹھی

حسرتیں خاموش ہیں اجڑے مزاروں کی طرح

بلبیر راٹھی

MORE BYبلبیر راٹھی

    حسرتیں خاموش ہیں اجڑے مزاروں کی طرح

    ولولے روشن ہیں کیوں پھر بھی شراروں کی طرح

    کچھ نہ کچھ تو ہے دل وحشی تری آواز میں

    ورنہ وہ کب دیکھتے تھے بے قراروں کی طرح

    کہکشاؤں پر بہکتے جا رہے ہیں آج ہم

    مستیاں بکھری ہیں راہوں میں ستاروں کی طرح

    یہ کسی کی زلف بکھری ہے کہ بادل چھائے ہیں

    برق لہراتی ہے آنچل کے کناروں کی طرح

    رفتہ رفتہ اک قیامت بن گیا ان کا شباب

    وہ نکھرتے ہی گئے رنگیں نظاروں کی طرح

    جام غم پیتے بہکتے لڑکھڑاتے جھومتے

    زندگی کا لطف لیں گے بادہ خواروں کی طرح

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے