حسرتیں روتی رہیں دل میں مجاور کی طرح
حسرتیں روتی رہیں دل میں مجاور کی طرح
دل مگر چپ ہی رہا لوح مقابر کی طرح
خشک پتوں کی طرح چھٹ گئے یاران کہن
پھر نہ پلٹے کبھی پت جھڑ کے مسافر کی طرح
آ تری مانگ میں کچھ اشک پروتا جاؤں
میں تو ہر چھاؤں سے گذروں گا مہاجر کی طرح
میں ہوں اک نقش قدم دشت فراموشی کا
بھول جاؤ گے مجھے تم بھی مسافر کی طرح
چارہ گر دور نہ جانا کہیں جی ڈرتا ہے
آج کی رات ہے گہری شب آخر کی طرح
دشمن مہر و وفا سے کوئی کرتا ہے نباہ
کون چاہے گا تجھے تیرے مصورؔ کی طرح
- کتاب : Manghii dhire chal (Pg. 29)
- Author : Musavvir Sabzwari
- مطبع : Nazish Book Center (1971)
- اشاعت : 1971
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.