حسرتوں کا ہی یہ صلہ ہوگا
حسرتوں کا ہی یہ صلہ ہوگا
یوں ہی ملنا نہیں ہوا ہوگا
اٹھ کے آنے میں جلد بازی کی
اس نے کچھ اور بھی کہا ہوگا
پھول کھلنے کا انتظار تو ہے
پھول کھلنے کے بعد کیا ہوگا
دیکھ کر گھر کو کہہ نہیں سکتے
جانے والا یہاں رہا ہوگا
کون کتنے قریب کتنے دور
سوچنے بیٹھے تو برا ہوگا
میں بھی دنیا کی فکر کرتی تھی
ان دنوں مجھ میں دل رہا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.