Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسرتوں میں اب یہ اک حسرت ہمارے دل میں ہے

منظر لکھنوی

حسرتوں میں اب یہ اک حسرت ہمارے دل میں ہے

منظر لکھنوی

MORE BYمنظر لکھنوی

    حسرتوں میں اب یہ اک حسرت ہمارے دل میں ہے

    اتنا کہہ دیجے کہ بے چارہ بڑی مشکل میں ہے

    ایک موسیٰ تھے کہ ان کا ذکر ہر محفل میں ہے

    اور اک میں ہوں کہ اب تک میرے دل کی دل میں ہے

    آج کیوں حد سے سوا الجھن ہمارے دل میں ہے

    کیا نصیب دشمناں وہ بھی کسی مشکل میں ہے

    ہے کوئی ایسا جو ساقی سے کہے میرے لیے

    یہ بھی اک اللہ کا بندہ تری محفل میں ہے

    یا الٰہی خیر یوں ہمدردیاں ہوتی ہیں آج

    جیسے میرے دل کا سارا درد انہیں کے دل میں ہے

    دیکھنا یہ ہے ان آنکھوں میں سما جاتا ہے کون

    یوں تو ہونے کو زمانہ بھر تری محفل میں ہے

    دیکھیے کس کے مقدر میں لکھی ہے یہ بہار

    آج تو اک ہار پھولوں کا کف قاتل میں ہے

    دیکھیے تو اپنے وحشی کی تصور میں خوشی

    گھر میں تنہا ہے مگر جیسے بھری محفل میں ہے

    ہے محبت کوئی بیماری تو بیماری قبول

    ہائے منظرؔ کس مزے کا درد اپنے دل میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے