حسرتوں میں مجھ کو الجھایا گیا
حسرتوں میں مجھ کو الجھایا گیا
جھوٹے وعدوں ہی سے بہلایا گیا
اک نظر میں لٹ گئے صبر و سکوں
اک نظر میں دل کا سرمایا گیا
مل گئی باد صبا کو زندگی
عنبریں زلفوں کو لہرایا گیا
پھر ملا کوئی نہ ملنے کی طرح
پھر وفا کا عہد دہرایا گیا
راز تیرا جس نے بھی جانا کبھی
دار پر اس کو ہی کھنچوایا گیا
جو زمانے پر نہ روشنؔ ہو سکا
مجھ کو ایسا راز سمجھایا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.