Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہستی کے شجر میں جو یہ چاہو کہ چمک جاؤ

اکبر الہ آبادی

ہستی کے شجر میں جو یہ چاہو کہ چمک جاؤ

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    ہستی کے شجر میں جو یہ چاہو کہ چمک جاؤ

    کچے نہ رہو بلکہ کسی رنگ میں پک جاؤ

    میں نے کہا قائل میں تصوف کا نہیں ہوں

    کہنے لگے اس بزم میں آؤ تو تھرک جاؤ

    میں نے کہا کچھ خوف کلکٹر کا نہیں ہے

    کہنے لگے آ جائیں ابھی وہ تو دبک جاؤ

    میں نے کہا ورزش کی کوئی حد بھی ہے آخر

    کہنے لگے بس اس کی یہی حد ہے کہ تھک جاؤ

    میں نے کہا افکار سے پیچھا نہیں چھٹتا

    کہنے لگے تم جانب مے خانہ لپک جاؤ

    میں نے کہا اکبرؔ میں کوئی رنگ نہیں ہے

    کہنے لگے شعر اس کے جو سن لو تو پھڑک جاؤ

    مأخذ :
    • کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 97)
    • Author : اکبر الہ آبادی
    • مطبع : ریختہ بکس (2023)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے