Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہٹ دھرمی کی کہوں کہ میں ایمان کی کہوں

مہاراج سرکشن پرشاد شاد

ہٹ دھرمی کی کہوں کہ میں ایمان کی کہوں

مہاراج سرکشن پرشاد شاد

MORE BYمہاراج سرکشن پرشاد شاد

    ہٹ دھرمی کی کہوں کہ میں ایمان کی کہوں

    اپنا کروں بیاں کہ تری شان کی کہوں

    دل میں یہ اب ٹھنی ہے کہ ایمان کی کہوں

    کچھ کر کے مختصر میں تری شان کی کہوں

    میری جو وہ سنیں کبھی موقع مجھے ملے

    سب دل کا حال کیفیت ارمان کی کہوں

    پابند دام زلف ہے آشفتہ دل مرا

    کیا سرگزشت ایسے پریشان کی کہوں

    دیوانگی میں بھی رہے ضرب اس کے نام کی

    میں بد حواس ہو کے بھی اوسان کی کہوں

    کچھ دین کی سناؤں کہ دنیا کی داستان

    کچھ قدسیوں کی لکھوں کہ انسان کی کہوں

    میں دھیان میں ہوں اس کے وہ ہے رازداں مرا

    کچھ میزباں کی لکھوں کہ مہمان کی کہوں

    یاں ہے بھروسہ حق پہ وہاں عقل پر مدار

    حالت کہوں گدا کی کہ سلطان کی کہوں

    حق کہنے والوں کے لئے ہے دار کی سزا

    بن جائے جان پر اگر ایمان کی کہوں

    میں ہوں کتاب معرفت حق کا درس یاب

    اب کیا کسی سے وید کی قرآن کی کہوں

    ہے شادؔ پر بہار یہ جوش جنوں مرا

    دامن کی اب کہوں کہ گریبان کی کہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے