ہٹا کے میز سے اک روز آئینہ میں نے
ہٹا کے میز سے اک روز آئینہ میں نے
پھر اپنے آپ سے رکھا نہ واسطہ میں نے
جب اپنے آپ سے پہچان اپنی کھو کے ملی
تو خود ہی کاٹ دیا اپنا راستہ میں نے
میں کم سنی میں بھی گڑیا کبھی نہیں کھیلی
پلوں میں طے کیا برسوں کا فاصلہ میں نے
چراغ ہوں مجھے جب دھوپ راس آ نہ سکی
تو خود سکوڑ لیا اپنا دائرہ میں نے
میں اپنے آپ میں ہوں یا نہیں، کبھی اپنا
کسی کو ٹھیک بتایا نہیں پتہ میں نے
عجیب کیا جو بکھیرا نہیں سمیٹ کے پھر
تمام عمر امیدوں کا سلسلہ میں نے
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 483)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.