چین پہلو میں اسے صبح نہیں شام نہیں
چین پہلو میں اسے صبح نہیں شام نہیں
ایک دم بھی دل بیمار کو آرام نہیں
رخ پر نور نہیں زلف سیہ فام نہیں
وہ زمانہ نہیں وہ صبح نہیں شام نہیں
شہروں شہروں مری رسوائی کا شہرا پہنچا
مجھ سا دنیا میں کوئی عاشق بد نام نہیں
چاند ہی تاروں کی جھرمٹ میں ذرا دیکھ اے دل
گون میں شوخ نصارا کی یہ بو تام نہیں
واعظو جائے جہنم میں فضائے جنت
خار ہیں گل مری نظروں میں جو گلفام نہیں
نالے کرتا ہوں کبھی یا کبھی تدبیر وصال
اور تو ہجر کی شب میں مجھے کچھ کام نہیں
فصل گل آئی تو کیا بے سر و ساماں ہیں ہم
شیشہ و جام نہیں ساقئ گل فام نہیں
دل گیا دین گیا جان گئی الفت میں
اور آغاز ہی دیکھا ابھی انجام نہیں
بوسے دو تین تو لے لینے دی مجھ کو للہ
کام کے وقت نہ کر او بت خود کام نہیں
لخلخلہ کی عوض اس زلف کی بو سونگھوں گا
ہے تپ عشق میں سودا مجھے سرسام نہیں
نزع میں دیکھ کے جیتا ہوں ترے کوٹھے کو
لب عیسیٰ ہے یہ اے جان لب بام نہیں
مہرؔ بے لطف ہے بزم شعرا بے معشوق
بلبلیں چہچہے میں ہیں کوئی گلفام نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.