حوصلہ دے دے کے اونچا میرا سر اس نے کیا
حوصلہ دے دے کے اونچا میرا سر اس نے کیا
ظلم کے آگے مجھے سینہ سپر اس نے کیا
پیار سے سب دشمنوں کے دل میں گھر اس نے کیا
دوستی کا معرکہ اس طرح سر اس نے کیا
جن کو پینے کا سلیقہ تھا نہ جینے کا شعور
بند ان لوگوں پہ میخانے کا در اس نے کیا
پہلے تو دیوار اٹھائی شہر کے چاروں طرف
پھر اسی دیوار میں اک روز در اس نے کیا
پہلے اپنا غم تھا پر اس کا تھا اب دنیا کا ہے
دھیرے دھیرے ایک پودے کو شجر اس نے کیا
کون سی شے تھی جو اس دھرتی کے دامن میں نہ تھی
پھر نہ جانے کیوں خلاؤں کا سفر اس نے کیا
جو خلشؔ واقف نہ تھے شعر و سخن کے نام سے
عام ان لوگوں پہ غالبؔ کا ہنر اس نے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.