Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حوصلے اور سوا ہو گئے پروانوں کے

کشفی لکھنؤی

حوصلے اور سوا ہو گئے پروانوں کے

کشفی لکھنؤی

MORE BYکشفی لکھنؤی

    حوصلے اور سوا ہو گئے پروانوں کے

    شعلے ارمان بڑھا دیتے ہیں دیوانوں کے

    یہی عالم ہے اگر لغزش مستانہ کا

    ڈھیر لگ جائیں گے ٹوٹے ہوئے پیمانوں کے

    طور بدلا نہ اگر اہل چمن نے اپنا

    نظر آئیں گے مناظر یہیں ویرانوں کے

    آہ مظلوم اگر دل سے نکل جائے گی

    خاک پر ڈھیر نظر آئیں گے ایوانوں کے

    قصۂ سرمد و منصور نہ چھیڑ اے ہمدم

    ورنہ جذبات بھڑک اٹھیں گے دیوانوں کے

    آپ محفل میں نہ آتے تو بہت اچھا تھا

    آج تو ہوش اڑے جاتے ہیں فرزانوں کے

    دور حاضر کی کشاکش کا یہ عالم ہے کہ بس

    حوصلے پست ہوئے جاتے ہیں انسانوں کے

    کیا بگاڑے گی بھلا شورش طوفاں اس کا

    جس نے رخ موڑ دیے بارہا طوفانوں کے

    دوستو باتیں بناتے ہو سر ساحل کیا

    آؤ رخ موڑ کے دیکھیں ذرا طوفانوں کے

    اس سے امید کرم کیا کرے کوئی کشفیؔ

    کام آتا ہو جو اپنوں کے نہ بیگانوں کے

    مأخذ :
    • Saaz-o-Naghma

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے