حوصلے جینے کے دل کو بے بسی دیتی رہی
حوصلے جینے کے دل کو بے بسی دیتی رہی
آرزو پژمردگی کو تازگی دیتی رہی
میں نے اپنے آگے ان کو سر اٹھانے نہ دیا
حادثوں کو مات میری سرکشی دیتی رہی
رہ گیا میں ناز برداری میں اس کی عمر بھر
زندگی مجھ کو فریب زندگی دیتی رہی
خون دل دیتا رہا میں شمع ہستی کو سدا
اور یہ اوروں کو اپنی روشنی دیتی رہی
اک طرف دیتی رہی مجھ کو اجل اپنا پیام
اک طرف آواز مجھ کو زندگی دیتی رہی
گر پڑے قدموں پہ آ کے تاج شاہوں کے ظہیرؔ
یہ وقار اور شان عظمت سادگی دیتی رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.