Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا بدل گئی اس بے وفا کے ہونے سے

ظفر اقبال

ہوا بدل گئی اس بے وفا کے ہونے سے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    ہوا بدل گئی اس بے وفا کے ہونے سے

    وگرنہ خلق تو خوش تھی خدا کے ہونے سے

    خبر نہیں مجھے مطلوب اور کیا ہے کہ میں

    زیادہ خوش نہیں ارض و سما کے ہونے سے

    ہمیشہ بر سر پیکار ہوں کہیں نہ کہیں

    مجھے علاقہ نہیں بچ بچا کے ہونے سے

    یہ شعلہ دل سے الگ ہو کے بھی نکل آیا

    کچھ آگ پھیل گئی ہے ہوا کے ہونے سے

    یہ شہر کچھ بھی مضافات کے بغیر نہیں

    وجود اصل میں ہے ماورا کے ہونے سے

    جدائی چھوڑتی رہتی ہے وصل کی خوشبو

    میں زندہ رہتا ہوں اکثر قضا کے ہونے سے

    میں پرزہ پرزہ پڑا ہوں جہاں تہاں ہر سمت

    خفا سبھی ہیں مرے جا بجا کے ہونے سے

    ضرورتیں ہی مری ہو نہیں رہیں پوری

    رکا ہے قافلہ اک بے نوا کے ہونے سے

    جو رہ گئی ہے یہ ایک آنچ کی کسر تو ظفرؔ

    وہ زرگری تھی کسی کیمیا کے ہونے سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے