ہوا بدن میں کسی یاد کی چلی جب بھی
ہوا بدن میں کسی یاد کی چلی جب بھی
مجھے لگا مجھے چھو کر گزر گیا ہے کوئی
میں ایک برگ تھا اور پیڑ سے جھڑا ہوا تھا
یہاں وہاں کی ہوا مجھ کو لے کے اڑتی پھری
گئے ہوؤں نے پلٹ کر کبھی نہیں دیکھا
یہ جانتے ہوئے بھی دل نے ضد نہیں چھوڑی
ادھر ادھر کی سنی تو خیال بٹنے لگا
ذرا سا شور تھما تو فضا بدلنے لگی
عجیب حالت دل ہے کہ کچھ خبر ہی نہیں
میں دل گرفتہ نہیں ہوں تو کیوں یہ حبس دمی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.