Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا بھی ہے سانس بھی رواں ہے عجب سی پھر بھی گھٹن ہے کوئی

شوکت واسطی

ہوا بھی ہے سانس بھی رواں ہے عجب سی پھر بھی گھٹن ہے کوئی

شوکت واسطی

MORE BYشوکت واسطی

    ہوا بھی ہے سانس بھی رواں ہے عجب سی پھر بھی گھٹن ہے کوئی

    رہائی پا کے بھی یوں لگے ہے مسلط جان و تن ہے کوئی

    نکال لیتا ہے جو شمیم اور ذائقہ ہر گل و ثمر سے

    کمال کا صاحب مہارت نگاہ‌ دار چمن ہے کوئی

    ہوا تھا اک سانحہ کہ ہم ہو گئے تھے محروم راہبر سے

    ہے سانحہ یہ دگر کہ آگے جو لے چلا راہزن ہے کوئی

    مسافتوں سے نہ ہو سکے طے عجیب باہم یہ فاصلہ ہے

    اسی تناسب سے دور تر ہے قریب اگر نسبتاً ہے کوئی

    بگڑ کے تصویر جانیے ہو گئی ہے تجرید کا نمونہ

    اجڑ گیا ہے کچھ ایسا چہرے کا شہر کہیے کہ بن ہے کوئی

    پتا لگانا ہوا ہے دشوار کون ہے خلط ملط کس کا

    ہے ذات اس کی وجود میرا ہے جاں کسی کی بدن ہے کوئی

    یہ کس جگہ انہماک سے گفتگو کا یوں سلسلہ ہے جاری

    جہاں پہ ہم ذہن و ہم زباں ہے نہ ہمدم و ہم سخن ہے کوئی

    کہیں بھی دنیا میں ہوں مجھے اس خیال سے تقویت رہی ہے

    مدام آباد شاد رکھے خدا کہ میرا وطن ہے کوئی

    سنے ہیں شوکتؔ خیال کیا کیا یہ لوگ دیکھے ہیں کیسے کیسے

    کتاب ہے بات میں کسی کی نہ ذات میں انجمن ہے کوئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے