ہوا چلے گی تو موسم نکھر ہی جائے گا
ہوا چلے گی تو موسم نکھر ہی جائے گا
کبھی یہ حبس کا دریا اتر ہی جائے گا
کبھی تو لوٹ کے آؤ گے اپنے موسم میں
کبھی یہ عشق کا نشہ اتر ہی جائے گا
وصال رت جو میسر نہیں تو کیا غم ہے
ترے فراق کا موسم گزر ہی جائے گا
نجات پائیں گے ہم بھی کبھی دکھوں سے منیرؔ
یہ زخم ہجر کسی رت میں بھر ہی جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.