Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوائے دشت انا چلی ہے تو سب پریشان ہو رہے ہیں

ساغر مشہدی

ہوائے دشت انا چلی ہے تو سب پریشان ہو رہے ہیں

ساغر مشہدی

MORE BYساغر مشہدی

    ہوائے دشت انا چلی ہے تو سب پریشان ہو رہے ہیں

    غبار سی زیست اڑ رہی ہے تو سب پریشان ہو رہے ہیں

    دھوئیں کے بادل فضا میں لانے سے پیشتر بھی یہ سوچنا تھا

    نظر نظر میں جو اب نمی ہے تو سب پریشان ہو رہے ہیں

    کہا تھا ہم نے کہ کشت جاں میں نہ سانحے کاشت کرنا لوگو

    عذاب اب زندگی بنی ہے تو سب پریشان ہو رہے ہیں

    بڑھے جو تیرہ شبی کے سائے تو شہر میں حشر کا سماں تھا

    کوئی جو قندیل اٹھ رہی ہے تو سب پریشان ہو رہے ہیں

    وہی جو پہلے گلہ بہ لب تھے نگر میں شور ہوا کے لیکن

    ذرا جو اب کے ہوا تھمی ہے تو سب پریشان ہو رہے ہیں

    فلک کی انسان دشمنی کا کسی کو بھی غم نہیں ہے ساغرؔ

    زمین بھی آگ اگل رہی ہے تو سب پریشان ہو رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے