ہوائے ہجر چلی دل کی ریگزاروں میں
ہوائے ہجر چلی دل کی ریگزاروں میں
شرار جلتے ہیں پلکوں کی شاخساروں میں
کوئی تو موجۂ طوفاں ادھر بھی آ نکلے
سفینے ڈوب چلے بحر کے کناروں میں
انہیں کی حسرت رفتہ کی یادگار ہوں میں
جو لوگ رہ گئے تنہا بھری بہاروں میں
ہمیں وہ سوکھے ہوئے زرد پیڑ ہیں جو کبھی
بہار بانٹتے پھرتے تھے گلعذاروں میں
ظہیرؔ وہ بھی سمجھتے ہیں اب زبان غزل
چھپاؤ لاکھ غم ہجر استعاروں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.