ہوائے انقلاب دہر سے رنگ چمن بدلے
ہوائے انقلاب دہر سے رنگ چمن بدلے
مگر ممکن نہیں طرز خلوص فکر و فن بدلے
بیاں کے رنگ لفظوں کی قبا کے بانکپن بدلے
زباں تک آتے آتے دل نے کتنے پیرہن بدلے
گزر جاتی ہے یہ کہتی ہوئی شوخی اداؤں کی
تمہاری سادگی سے کون اپنا بانکپن بدلے
جنوں کی ناتمامی پر مجھے حیرت انہیں الجھن
گریباں چاک ہو جائے تو ماتھے کی شکن بدلے
اچانک تیری یاد آئی تو وہ عالم ہوا دل کا
چمن کا رنگ جیسے صبح کی پہلی کرن بدلے
ہمیں اس انقلاب دہر کا مژدہ نہ دو جس میں
نہ پھولوں کی مہک بدلے نہ کانٹوں کی چبھن بدلے
کہاں گم ہو گیا وہ رات کا بھیگا ہوا لمحہ
جو تیرے دل کی ٹھنڈک سے مرے دل کی جلن بدلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.