ہوائے شوخ کی آخر فسوں کاری یہ کیسی ہے
ہوائے شوخ کی آخر فسوں کاری یہ کیسی ہے
اذیت دے کے ٹل جاتی ہے دل داری یہ کیسی ہے
برستے ہیں مسلسل اپنے سر آفات کے پتھر
بتا اے دل بلاؤں کی خریداری یہ کیسی ہے
اگی ہیں دھوپ کی فصلیں کہیں سایہ نہیں ملتا
شجرکاری کا دعویٰ تھا شجرکاری یہ کیسی ہے
کھڑی ہے اپنے دامن کو پسارے غیر کے آگے
مرے مولا پریشاں آج خود داری یہ کیسی ہے
کہیں خوشیوں کی کلیاں ہیں کہیں اشکوں کے بوٹے ہیں
حیات و موت کے مابین گل کاری یہ کیسی ہے
دریچوں سے شعاعیں جھانکتی ہیں مسکراتی ہیں
خبر تو لو پس دیوار بیداری یہ کیسی ہے
لرزتی ہے فقط اک لفظ کی ہلکی سی ٹھوکر سے
ولیؔ دل کے مکاں کی چار دیواری یہ کیسی ہے
- کتاب : Izhaar ki faslain (Pg. 21)
- Author : wali madani
- مطبع : Maktaba-e-sadaf (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.