Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوائے شوخ کی آخر فسوں کاری یہ کیسی ہے

ولی مدنی

ہوائے شوخ کی آخر فسوں کاری یہ کیسی ہے

ولی مدنی

MORE BYولی مدنی

    ہوائے شوخ کی آخر فسوں کاری یہ کیسی ہے

    اذیت دے کے ٹل جاتی ہے دل داری یہ کیسی ہے

    برستے ہیں مسلسل اپنے سر آفات کے پتھر

    بتا اے دل بلاؤں کی خریداری یہ کیسی ہے

    اگی ہیں دھوپ کی فصلیں کہیں سایہ نہیں ملتا

    شجرکاری کا دعویٰ تھا شجرکاری یہ کیسی ہے

    کھڑی ہے اپنے دامن کو پسارے غیر کے آگے

    مرے مولا پریشاں آج خود داری یہ کیسی ہے

    کہیں خوشیوں کی کلیاں ہیں کہیں اشکوں کے بوٹے ہیں

    حیات و موت کے مابین گل کاری یہ کیسی ہے

    دریچوں سے شعاعیں جھانکتی ہیں مسکراتی ہیں

    خبر تو لو پس دیوار بیداری یہ کیسی ہے

    لرزتی ہے فقط اک لفظ کی ہلکی سی ٹھوکر سے

    ولیؔ دل کے مکاں کی چار دیواری یہ کیسی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Izhaar ki faslain (Pg. 21)
    • Author : wali madani
    • مطبع : Maktaba-e-sadaf (2013)
    • اشاعت : 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے