ہوائے تند کے آگے دھواں ٹھہرتا نہیں
ہوائے تند کے آگے دھواں ٹھہرتا نہیں
ہمارے سر پہ کبھی آسماں ٹھہرتا نہیں
حساب درد کروں بھی تو اس سے کیا حاصل
نگاہ شوق میں حرف زیاں ٹھہرتا نہیں
نہ راستے کا انہیں علم ہے نہ منزل کا
ہزار گرد اڑے کارواں ٹھہرتا نہیں
جہاں پہ سکۂ زر کی کھنک سنائی نہ دے
فقیہ شہر گھڑی بھر وہاں ٹھہرتا نہیں
قریب و دور یہ افواہ کیسی پھیل گئی
کسی کے گھر میں کوئی میہماں ٹھہرتا نہیں
ہوائے سجدہ نے ہر آستاں کو دیکھ لیا
جبین شوق پہ کوئی نشاں ٹھہرتا نہیں
ہم اپنے آپ کی پہچان کیا کریں نامیؔ
یقیں پنپتا نہیں ہے گماں ٹھہرتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.