Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوائے تند کے جھونکے کو آزماؤں گا

محبوب انور

ہوائے تند کے جھونکے کو آزماؤں گا

محبوب انور

MORE BYمحبوب انور

    ہوائے تند کے جھونکے کو آزماؤں گا

    میں اک دیے سے ہزاروں دیے جلاؤں گا

    میں شہر شہر صدا پر صدا اٹھاؤں گا

    گلیم پوش غزل ہوں غزل سناؤں گا

    یہ قسط قسط تبسم سلگتے ہونٹوں پر

    سجا کے اب کے بھی میں قتل گاہ جاؤں گا

    اسیر گنبد تنہائی اتنا یاد رکھو

    میں بازگشت نہیں ہوں کہ لوٹ آؤں گا

    میں دھوپ دھوپ چلوں گا یہ دوسروں کے لئے

    سڑک کے دونوں طرف پیڑ ہی لگاؤں گا

    بہت حقیر ہوں لیکن اندھیری راتوں میں

    میں جگنوؤں کی طرح روز جگمگاؤں گا

    یہ کرب کرب کہانی یہ دار دار سفر

    میں اب کے لوٹ کے آؤں تو پھر سناؤں گا

    مجھے خبر ہے کہ ہیں سانپ ان سوراخوں میں

    مگر دوبارہ میں ان سے ڈسا نہ جاؤں گا

    میں لمحہ لمحہ سزائیں تو کاٹ لوں گا مگر

    حصار ارض سخن سے نکل نہ پاؤں گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے