ہوا ہے تیز مگر بادباں تو ہے ہی نہیں
ہوا ہے تیز مگر بادباں تو ہے ہی نہیں
ستارا ایک بھی منزل نشاں تو ہے ہی نہیں
جبین شوق جھکائیں کہاں سجود کریں
طلب کی راہ میں وہ آستاں تو ہے ہی نہیں
نظر لڑے تو کہاں دل کو لے کے جائیں کدھر
خرد کے ملک میں شہر بتاں تو ہے ہی نہیں
لہو لہو ہے قبا کیا ہوا ہے بسمل کو
عجیب بات ہے خنجر رواں تو ہے ہی نہیں
ہیں سب کے سب ترے رنگ بہار موسم گل
کوئی بھی محرم باد خزاں تو ہے ہی نہیں
ہزار تیر سجے ہیں نظر کے ترکش میں
مگر وہ ابروئے مثل کماں تو ہے ہی نہیں
مکین ذات کریں اس کی ذات پر باتیں
عجب یہ ہے خبر لا مکاں تو ہے ہی نہیں
نگاہ عکس میں گم ہو گئی مگر افسوس
یہ دل کہ واقف شیشہ گراں تو ہے ہی نہیں
میں حال زار کہوں اس سے کس طرح کوثرؔ
مرے دہن میں اک ایسی زباں تو ہے ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.