ہوا جب کسی کی کہانی کہے ہے
ہوا جب کسی کی کہانی کہے ہے
نئے موسموں کی زبانی کہے ہے
فسانہ ہے جسموں کا بے شک زمینی
مگر روح تو آسمانی کہے ہے
تجھے چل ذرا سا میں میٹھا بنا دوں
سمندر سے دریا کا پانی کہے ہے
ڈسا رت جگوں نے ہے خوابوں کو پھر سے
سلگتی ہوئی رات رانی کہے ہے
لٹیں چند چاندی کی بخشیں تجھے جا
وداع لیتی مجھ سے جوانی کہے ہے
ہے چڑھنے لگی پھر سے ڈھلتی ہوئی عمر
تری شرٹ یہ زعفرانی کہے ہے
نئی بات ہو اب نئے گیت چھیڑو
گزرتی گھڑی ہر پرانی کہے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.