ہوا جب نا مناسب ہو تو پتے ٹوٹ جاتے ہیں
ہوا جب نا مناسب ہو تو پتے ٹوٹ جاتے ہیں
جہاں مطلب پرستی ہو وہ رشتے ٹوٹ جاتے ہیں
گلوں کی پرورش کے واسطے مالی ضروری ہے
نہ ہو ماں باپ کا سایہ تو بچے ٹوٹ جاتے ہیں
اگر ہو جائے بیٹا نا خلف تو بوڑھی آنکھوں کے
سجے ہوتے ہیں جتنے بھی وہ سپنے ٹوٹ جاتے ہیں
پرندے ہیں اگر خاموش بزدل مت سمجھ صیاد
اگر یہ ضد پہ آ جائیں تو پنجرے ٹوٹ جاتے ہیں
دکھا دے جو دلوں کو بات ایسی مت کرو واقفؔ
ذرا سی ٹھیس لگنے سے یہ شیشے ٹوٹ جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.