ہوا کا رخ بدلنے سے پرندہ ہو گیا غصہ
ہوا کا رخ بدلنے سے پرندہ ہو گیا غصہ
یہاں ہر دوسرے کردار کا ہے مسئلہ غصہ
میں اکثر مرچ سالن میں زیادہ ڈال دیتی ہوں
کسی صورت تو ظاہر ہو مری رنجش مرا غصہ
چلو اب مان بھی لو تم تمہیں ذہنی مسائل ہیں
ذرا سی بات پہ کرتے ہو تم اچھا بھلا غصہ
مری ہر ڈانٹ پر بچے جواباً مسکراتے ہیں
بس اک مسکان سے اڑ جاتا ہے بن کر ہوا غصہ
تری خفگی کے سارے ذائقوں کا علم ہے مجھ کو
کبھی ہے نیم سا کڑوا کبھی ہے چٹپٹا غصہ
زمانے میری من مانی پہ کیوں آنکھیں دکھاتا ہے
بہت دیکھے ترے جیسے تونگر چل ہٹا غصہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.