دیے کا رخ بدلتا جا رہا ہے
دیے کا رخ بدلتا جا رہا ہے
ہوا کے ساتھ جلتا جا رہا ہے
تمہارے ہجر کی اس آنچ میں اب
ہمارا دل پگھلتا جا رہا ہے
تڑپ اٹھی ہے میری روح پھر سے
بدن سے تو نکلتا جا رہا ہے
نکالو اب مرے گھر سے ہی مجھ کو
یہ سناٹا نگلتا جا رہا ہے
قفس میں قید اک پنچھی کے جیسے
مرا کردار ڈھلتا جا رہا ہے
ہمارا ہجر بھی اب مسئلہ بن
زمانہ میں اچھلتا جا رہا ہے
اسے احساس ہے کیا میتؔ وہ اب
مرے ارماں کچلتا جا رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.