Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا کا تلخ لہجہ ہے چراغوں کی پریشانی

اویس گراچ

ہوا کا تلخ لہجہ ہے چراغوں کی پریشانی

اویس گراچ

MORE BYاویس گراچ

    ہوا کا تلخ لہجہ ہے چراغوں کی پریشانی

    چمکتے چاند سورج ہیں ستاروں کی پریشانی

    کناروں میں بھی شاید ڈوب جانے کی طلب ہوگی

    پتہ کیسے کریں گے ہم کناروں کی پریشانی

    مرے پیارے ہماری زندگی میں اور بہت غم ہیں

    محبت ہجر یہ تو ہیں ہزاروں کی پریشانی

    یہ صحرا بھی تو شاید دھوپ ہی سے تلملاتا ہے

    سمندر دور کر ان ریگزاروں کی پریشانی

    نہ جانے کیسے کیسے نقش پا کو سر پہ لیتے ہیں

    یہ کوئی کم نہیں ہے یار پتوں کی پریشانی

    وہی بچے کہ جس کو بولنا چلنا سکھایا تھا

    وہی بچے ہی کیوں ہیں آج ماؤں کی پریشانی

    درختوں کو بھی شاید ہجرتوں کے رنگ چکھنے ہیں

    ٹہلتی ڈالیاں کہتی ہیں پیڑوں کی پریشانی

    ہوائیں چل رہی ہیں ان کو رکنا ہو کہیں شاید

    پتا کرتے چلو کیا ہے ہواؤں کی پریشانی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے