ہوا کا زور ہی کافی بہانہ ہوتا ہے
اگر چراغ کسی کو جلانا ہوتا ہے
زبانی دعوے بہت لوگ کرتے رہتے ہیں
جنوں کے کام کو کر کے دکھانا ہوتا ہے
ہمارے شہر میں یہ کون اجنبی آیا
کہ روز خواب سفر پہ روانہ ہوتا ہے
کہ تو بھی یاد نہیں آتا یہ تو ہونا تھا
گئے دنوں کو سبھی کو بھلانا ہوتا ہے
اسی امید پہ ہم آج تک بھٹکتے ہیں
ہر ایک شخص کا کوئی ٹھکانہ ہوتا ہے
ہمیں اک اور بھری بزم یاد آتی ہے
کسی کی بزم میں جب مسکرانا ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.