ہوا کے دوش پہ رکھ کر اڑا دئے گئے ہم
ہوا کے دوش پہ رکھ کر اڑا دئے گئے ہم
نمود صبح سے پہلے بجھا دئے گئے ہم
ہمارا رزق مقرر ہمیں پہنچنا تھا
اذان فجر سے پہلے جگا دیئے گئے ہم
ہمیں یہ زعم تھا دنیا ہمیں نہ بھولے گی
سو یاد آنے سے پہلے بھلا دئے گئے ہم
لیا جو گود میں بیٹے کو یہ ہوا محسوس
ہمارے ہاتھوں میں جیسے تھما دئے گئے ہم
وہ جس زمین پہ چلتے تھے ہم تکبر سے
اسی کے نیچے پھر اک دن سلا دئے گئے ہم
وطن پہ جان گنوانے کا یہ ملا انعام
کسی سڑک کے کنارے سجا دئے گئے ہم
خلاف ظلم کیا احتجاج جب ہم نے
تو التمشؔ سر نیزہ چڑھا دئے گئے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.