ہوا کی چال چل جائے گا تو بھی
ہوا کی چال چل جائے گا تو بھی
خبر کیا تھی بدل جائے گا تو بھی
کہاں ٹھہری ہے خواہش کوئی دل میں
مرے دل سے نکل جائے گا تو بھی
مخاطب ہوں جمال یار تجھ سے
مثال ماہ ڈھل جائے گا تو بھی
بس اپنے تجربے کی روشنی میں
میں سمجھا تھا سنبھل جائے گا تو بھی
ہنسے تو لاکھ میری طفلگی پر
کھلونوں سے بہل جائے گا تو بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.