ہوا کی طرح میں جس آگ کے حصار میں تھا
ہوا کی طرح میں جس آگ کے حصار میں تھا
مرا نصیب اسی حلقۂ شرار میں تھا
جو سنگ اس نے اٹھایا تھا میرے سر کے لیے
وہ کب گلاب بنے گا میں انتظار میں تھا
بنا رہا تھا وہ کل ہی تو ایسے منصوبے
کہ جیسے نظم جہاں اس کے اختیار میں تھا
کھلا جو اس کا طلسم بدن مرے دل پر
مجھے لگا کہ میں رنگوں کے آبشار میں تھا
ملا تھا مجھ سے وہ اغیار کے وسیلے سے
وہ بے خبر تھا کہ میں اس کے اختیار میں تھا
کوئی چراغ تھا روشن کہ اس کا روئے جمیل
ہر ایک سمت اجالا سا رہ گزار میں تھا
جو ایک سنگ سے کتنے ہی پھل گرا دیتا
وہ شخص تیز ہواؤں کے انتظار میں تھا
بلائیں لوٹ گئیں دیکھ کر بشیرؔ مجھے
کہ میں تو سورۂ یٰسین کے حصار میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.