ہوا میں نوحے گھلے درد مشعلوں میں رہا
ہوا میں نوحے گھلے درد مشعلوں میں رہا
بہت عجیب سا دکھ تھا کہ بستیوں میں رہا
تمام پیڑ تھے ساحل پہ آگ کی زد میں
مرے قبیلے کا ہر فرد پانیوں میں رہا
بہت دلاسے دئے ہم نے شب گزیدہ کو
مگر وہ شخص کہ دن میں بھی وسوسوں میں رہا
وہی تھا آخری نقطہ مری لکیروں کا
ہر ایک قوس میں وہ سارے زاویوں میں رہا
یہ جانتے بھی کہ سارا سفر خلا کا ہے
بلا کا حوصلہ ٹوٹے ہوئے پروں میں رہا
بھری بہار ہرے خواب کے گلاب لئے
تمام عمر میں اجڑی ہوئی رتوں میں رہا
قریب آئے تو سورج بھی بجھ گئے قیومؔ
سیاہ برف کی صورت لہو رگوں میں رہا
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 238)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.